جناب وقاص انیس – نان ایگزیکٹو ڈائریکٹر
جناب وقاص انیس ایک کیریئر بینکر اور ڈیجیٹل انتھوسیسٹ ہیں جو اس وقت جے ایس بینک لمیٹڈ میں چیف ڈیجیٹل آفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، جہاں وہ پہلے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اینڈ انٹرنیشنل بزنس کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ جناب وقاص مختلف ملکی اور بین الاقوامی اداروں جیسے کہ ABN AMRO Bank N.V.، فیصل بینک، دی بینک آف پنجاب، اور اٹلس بینک میں 20 سال سے زائد پیشہ ورانہ تجربہ کے حامل ہیں۔ آپ نے Inbox Consulting Pvt. Ltd. کے ساتھ تکنیکی عمل درآمد کے کاروبار میں بھی بڑے پیمانے پر کام کیا ہے۔
جناب وقاص ادائیگی کے نظام، G2P/P2G ادائیگیاں، مشاورت، IT، ADC، CRM، اور مالیاتی شعبے کی ڈیجیٹلائزیشن میں متحرک تجربے کے ساتھ مختلف مالیاتی اداروں میں ڈیجیٹل بینکنگ کی قیادت کر رہے ہیں۔ آپ نے بینکنگ انڈسٹری میں بڑے پیمانے پر مختلف آٹومیشن پروگراموں کی قیادت کی جن میں آرگنائزیشنل انٹیگریشن، فنانشل سروس سلوشنز، ڈیجیٹل آن بورڈنگ، بزنس پروسیس ری انجینئرنگ، متبادل تقسیم - ای بینکنگ، کور بینکنگ مائیگریشنز، اور مختلف CRM اقدامات شامل ہیں۔
جناب وقاص نے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کراچی سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی اور بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد سے سافٹ ویئر انجینئرنگ میں گریجویشن کیا۔
محترمہ رابعہ جویری آغا – آزاد ڈائریکٹر
رابعہ جویری آغا حکومت پاکستان کی سینئر ترین بیوروکریٹس میں سے ایک ہیں اور انہوں نے 37 سال عوامی خدمات انجام دی ہیں۔ آپ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس ایسوسی ایشن جو ملک میں سرکاری ملازمین کی سب سے بڑی وفاقی تنظیم ہے کی پہلی خاتون صدر تھیں۔آپ نے ماؤنٹ ہولیوک کالج امریکہ اور بلاوتنک اسکول آف گورنمنٹ، یونیورسٹی آف آکسفورڈسے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی ہے۔ محترمہ رابعہ کو خواتین اور غیر محفوظ گروپس کیلئے خدمات انجام دینے پرماؤنٹ ہولیوک کالج امریکہ سے قانون میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا۔
بطور سیکریٹری وزارت انسانی حقوق، آپ نے انسانی حقوق پر مبنی قانون سازی کے 18 مسودے میں اہم کردار ادا کیا جس میں انتہائی ترقی پسند ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 بھی شامل ہے۔ محترمہ جویری نے پاکستان کا پہلا اور واحد چائلڈ میرج ریسٹرینٹ ایکٹ کی تیاری میں بھی مدد کی، جس نے سندھ میں کم عمر لڑکیوں کے لیے کم عمری میں شادیوں کو غیر قانونی قرار دیا۔
حال ہی میں انہوں نے نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس این سی ایچ آر کا چارج بطور چیئرپرسن سنبھالا ہے، اور انہیں پارلیمانی کمیٹی کی تینوں سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر منتخب کیا ہے۔ این سی ایچ آر نے ان کی قیادت میں 3 سالہ اسٹراٹیجک پلان تیار کرنے کے لیے ملک گیر مشاورت کی۔اسٹریٹجک پلان کمیشن کے پانچ بنیادی کاموں کی نشاندہی کرتا ہے: شکایت کا ازالہ، قانونی نگرانی، علم و شعور پیدا کرنا، آگاہی/وکالت اور پالیسی مشیر۔
ٓگذشتہ دس مہینوں میں محترمہ رابعہ جویری صاحبہ نے بنیادی کاموں کے امور کی سربراہی کی ہے۔ ان کامیابیوں میں ٹارچر اور کسٹوڈیل ڈیتھ (روک تھام اور سزا) ایکٹ کا نفاذ، جبری گمشدگیوں کے بل کو اپنانا اور خودکشی کو جرم قرار دینے کا بل شامل ہیں۔اس کے علاوہ برطانیہ کے ہاوس آف لارڈز میں اقلیتی حقوق پر این سی ایچ آر کی رپورٹ کو سراہا گیا ہے جبکہ صدر پاکستان نے این سی ایچ آر کی مینٹل ہیلتھ رپورٹ کی بنیاد پر مینٹل ہیلتھ پر ایک ایکشن پلان شروع کیا ہے۔ کمیشن نے ملک بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی 2613 شکایات کا ازالہ کیا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر 116 ازخود کارروائیاں کیں۔
انہوں نے انسانی حقوق کے مختلف مسائل پر بھی فعال طور پر وکالت کی اور آگاہی پیدا کی جن میں کم عمر افراد کو انصاف سے لے کر جیلوں میں اصلاحات، صحافیوں کے تحفظ اور اقلیتوں کے حقوق شامل ہیں۔ حکومت اور عدلیہ کے ساتھ ان کی رہنمائی میں کمیشن کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے جس نے اہم انکوائریوں میں کمیشن کی مدد حاصل کی ہے۔
سید جعفر رضا – نان ایگزیکٹو ڈائریکٹر
سید جعفر رضا ایک فنانس پروفیشنل ہیں، جنہیں ٹریڈ فنانس، کارپوریٹ ریلیشن شپ مینجمنٹ، انویسٹمنٹ اور ٹرانزیکشن بینکنگ کے شعبوں میں 2 دہائیوں سے زائد تجربہ حاصل ہے۔
آپ نے جامعہ کراچی اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سے بالترتیب کامرس اور بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی۔
آپ اس وقت جے ایس بینک میں انویسٹمنٹ، انٹرنیشنل اور ٹرانزیکشن بینکنگ گروپ کے سربراہ ہیں۔
ٓپ نے بینک الحبیب اور عسکری بینک لمیٹڈ کے ساتھ مختلف اعلیٰ انتظامی کردار ادا کیے جہاں آپ نے ان کے بروکریج کے ذیلی ادارے کے نامزد ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔